السلام علیکم!
سوال : یہ چودہ(14) سجدوں کا وظیفہ کیا ہے؟ کیا یہ وظیفہ کرنا ٹھیک ہے یعنی سجدہ کی آیت پڑھی اور سجدہ کیا اسی طرح چودہ( 14) مکمل کرتے ہیں یہ بدعت تو نہیں-
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ!
الجواب باسم ملھم الصواب
مذکورہ عمل کسی حدیث سے تو ثابت نہیں، البتہ بزرگانِ دین کا مجرب عمل رہا ہے اور اس وظیفہ کا ذکر حاشیہ طحطاوی میں بھی ہے، لہذا مجرب عمل کے طور پر کرنے کی گنجائش ہے۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ جس شخص کو کوئی حاجت پیش آیے تو باوضو ہوکر قبلہ رخ مصلیٰ پر بیٹھ جایے اور قرآن پاک کی چودہ آیات اس طرح پڑھے کہ ہر آیتِ سجدہ تلاوت کرنے کے بعد فوراً ہی اس کا سجدہ کرے اس کے بعد اللہ کی حمد وثنا اور دردو واستغفا کر کے رب تعالیٰ سے دعا کرے تو ان شاءاللہ! وہ حاجت پوری ہوجا گی-
البتہ کسی بھی حاجت کو مانگنے کا مسنون طریقہ نبی کریم ﷺ نے یہ سکھایا ہے کہ صلاۃ الحاجت پڑھ کے اللہ تعالی سے دعا مانگی جایے، چونکہ یہ مسنون طریقہ ہے اور خود رحمت دو عالم ﷺ کا بیان کردہ ہے اس لیے ان شاءاللہ! یہ دیگر تمام وظیفوں سے زیادہ کارآمد ہوگا۔
حوالہ جات :
1 : عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «أقرب ما يكون العبد من ربه، وهو ساجد فأكثروا الدعاء
( مسلم : 1083 )
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس حالت میں ہوتا ہے جب وہ سجدے میں ہوتا ہے ، لہذا اس میں کثرت سے دعا کرو ۔”
2 : حدثنا هشام بن عمار وعبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقيان قالا : حدثنا الوليد بن مسلم قال : حدثنا عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان ، عن أبيه ، عن مكحول ، عن كثير بي مرة أن أبا فاطمة خذته قال: قلت: يا رسول الله، أخبرني بعمل أستقيم عليه وأعمله ، قال : «عليك بالسجود، فإنك لا تسجد لله سجدة إلا رفعت الله بهادرجة، وخطبها عنك خطيئة
( ابن ماجہ: 1422 )
ترجمہ : حضرت ابوفاطمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا : میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسولﷺ ! مجھے کوئی عمل بتائیے جس پر میں قائم رہوں اور اسے کیا کروں ۔ آپﷺ سلم نے فرمایا : ” کثرت سے سجدے کیا کر کیوں کہ تو اللہ کے لیے جو بھی سجدہ کرے گا اس کی وجہ سے اللہ تیرا ایک درجہ بلند کر دے گا اور تیری ایک غلطی معاف کر دے گا ۔”
3 : وتعلیمھا (قال) الشیخ ( الامام) حافظ الحق والملۃ والدین عبد اللہ بن احمد بن محمود ( النسفی فی کتابہ ) “الکافی” شرح الوافی ( من قرا ای السجدۃ کلھا) وھی التی قصدت جمعھا لھذہ الفائدة، وتقریب الامر مع حکم السجود رجاء فضل اللہ الکریم الودود ( فی مجلس واحدہ وسجد) بتلاوتہ ( لکل) آیۃ ( منھا) سجدۃ ( کفاء اللہ تعالی ( مااھمہ) من امر دنیاہ وآخرتہ ونقلہ عنہ ایضا المحقق ابن الھمام وغیرہ من الشراح رحمھم اللہ ۰
( حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الایضاح کتاب الصلوۃ : 501، 500 )
4 : جس شخص کو کوئی سخت حاجت ہو تو وہ وضو کرکے قبلہ رخ مصلیٰ پر بیٹھے اور قرآن پاک کی چودہ آیات سجدہ اس طرح پڑھے، کہ ایک آیت سجدہ پڑھے اور فوراً اس کا سجدہ کرے ، اس کے بعد دوسری آیت سجدہ پڑھے پھر اس کا سجدہ کرلے، اسی طرح ایک ایک آیت سجدہ کو پڑھتا جایے اور الگ الگ ہر ایک کا سجدہ کرتا جایے، چودہوں سجدوں کے بعد ( حمد ودردو اور استغفار کے بعد) حق تعالیٰ سے اپنی جائز حاجت مانگے ان شاءاللہ! دعا ضرور قبول ہوگی، یہ عمل اکثر مشائخ وعلما کا مجرب ہے۔
( تحفہ رمضان فضائل ومسائل : 194 )
واللہ اعلم بالصواب
25 محرم الحرام 1444
24 اگست 2022