سوروپے کا  تبادلہ اسی  روپے کے ساتھ  کرکے  ادھار کرنے کا حکم

 سوال: زید نے عمرو کو سوروپے کا نوٹ دیا اور کہا کہ اس کے مجھے کھلےسو روپے دے دو تو عمرو نے  کہا کہ ابھی  میرے پاس اسی روپے  ہیں باقی بیس روپے  کچھ دیر  بعد یا کل لے لینا اور زیدا س پر راضی  ہوجاتا ہے  کیایہ معاملہ درست ہے ؟

الجواب حامداومصلیاً

سو روپے  کا تبادلہ اسی روپے میں کر کے اسی روپے نقد لے لینا اور بیس روپے ادھار  کرلینا درست نہیں ، کیونکہ ایک ملک کی کرنسی  کے تبادلہ میں جانبین سے تقابض اسی  مجلس میں شرط ہے  اوراس صورت میں ایک جانب  سے بدل  کے کچھ حصہ  پر قبضہ اسی مجلس میں نہیں پایا گیا ۔ البتہ  اگر یہ معاملہ اس  طرح  کر لیاجائے  کہ سو روپے  کا کھلا دیتے  وقت اسی مجلس  میں جتنے پیسے  مثلا اسی روپے  مل رہے ہوں انہیں کی بقدر تبادلہ کی تفریح   کی جائے  اور بقیہ  بیس روپے  بعد میں لینے کا کہہ دیاجائے  تو یہ صورت  درست ہوجائے گی  اور بقیہ بیس روپے  قرض ہوں گے۔

واللہ سبحانہ اعلم بالصواب

شمس الحق

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/523185498050700/

اپنا تبصرہ بھیجیں