سوال:کسی کی برائی مثلاً بے نمازی وغیرہ کی وجہ سے اس سے قطع تعلق کرنا اور اس کے خوشی غمی وغیرہ میں شریک نہ ہونا کیسا ہے ؟
فتویٰ نمبر:82
جواب:ایسے لوگوں کو پہلے محبت اور حکمت کے ساتھ دین اور نماز کی طرف لانے کی بھرپور دعوت دینی چاہیے ، اگر پھر بھی اصلاح نہ ہوتی ہو تو قطع تعلقی جائز ہے ، لیکن ان کی ہدایت کی دعا پھر بھی ضرور کرتے رہنا چاہیے ۔
قال ابن حجر رحمہ اللہ : ” فان کنوا کفارا او فجارا فمقاطعتھم فی اللہ ھی صلتھم ، بشرط بذل الجھد فی وعظھم ، ثم اعلا مھم اذآ اصروا ان ذلک صلتھم بالدعاء لھم بظھر الغیب ان یعودوا الی الطریق المثلی ۔” ( فتح الباری :12/ 25،26 مکتبۃ نجاریہ)