سوال ۔ بیماری کے ٹھیک ہونے کے لیے کہا کہ اگر ٹھیک ہوجاؤں گا تو ایک ماہ تک روزانہ 100 نفل پڑھوں گا
اب طاقت نہیں ہے تو کیا کرے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
صحتیاب ہونے پر ایک ماہ تک روزانہ سو نفل پڑھنے واجب ہوں گے ، اگر کھڑے ہوکر پڑھنے کی ہمت نہیں تو بیٹھ کر پڑھ لے لیکن بیٹھ کر پڑھنے کی صورت میں ثواب آدھا ملے گا ،اگر کسی دن تعداد مکمل نہیں کی تو اس کی قضا لازم ہوگی لیکن زندگی میں ان نمازوں کا فدیہ دینا درست نہیں ،کوشش کرکے ہر روز ان نمازوں کو پڑھتا رہے اور جو فوت ہوں ان کو قضا کرے اور جو ذمہ میں باقی رہ جائیں ان کی اپنے مال سے ادا کرنے کی وصیت کرلے ۔ واضح رہے کہ ایک نماز کا فدیہ صدقہ فطر کے برابر ہے۔
۔ ومن نذر نذرا مطلقا او معلقابشرط وکان من جنسہ واجب… وھوعبادۃ مقصودۃ خرج الوضوء وتکفین المیت ووجد الشرط المعلق بہ لزم الناذر لحدیت من نذر وسمی فعلیہ الوفآء بما سمی کصوم وصلاۃ وصدقۃ ووقف واعتکاف ۔
( درمختار مع الشامی مطلب فی احکام النذر ج۔۳ ص۷۳۵)
ـ ولو نذر الصوم الابد فاکل بعذر فدی (در مختار ) فاکل بعذر وکذا لدونہ قولہ فدی لکل یوم نصف صاع من بر او صاعا من شعیر وان لم یقدر استغفر اللہ کما مرـ (در المختار ۔کتاب الایمان ، ٣\٩٧ )
۔ اس قسم کی نذر لازم ہے اور پورا کرنا اس کا لازم ہے جو دوگانہ وقت پر ادا نہیں ہوا اس کی قضا لازم ہے ۔۔۔۔ الخ ۔
(فتاوی دارالعلوم دیوبند ، ١٢\٧٧)