دعاے قنوت کی تکبیر سے پہلے ہاتھ اٹھانے کا حکم

سوال: مجھے وتر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنے سے پہلے اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ اٹھانا یاد نہ رہا تو کیا میری وتر کی نماز ادا ہوگئی یا دوبارہ سے پڑھنی پڑھے گی؟
الجواب حامدا ومصليّا:
واضح رہے کہ وتر کی نماز میں تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ اٹھانا سنت مؤكدہ ہے،لہذا صورت مسئولہ میں وتر کی تیسری رکعت میں اگر بھولے سے کوئی شخص ہاتھ اٹھانا بھول گیا تو نماز ادا ہوگئی۔

=====================
حوالہ جات:
1۔(ولايسن) مؤكدا(رفع يديه إلا في) سبعة مواطن كما ورد، بناء على ان الصفاء والمروة واحد نظر للسعي ثلاثة في الصلوة(تكبيرة افتتاح وقنوت وعيد،و) خمسة في الحج( استلام)الحجر( والصفاء، والمروة، وعرفات،والجمرات)الخ
(ردالمحتار:ص 214،ج2)

2۔واذا فرغ من القرائة في الركعة الثالثة كبر ورفع يديه حذاء أذنيه،ويقنت قبل الركوع في جميع السنةالخ
(الفتاوى الهندية:ص239،ج1)

والله سبحانه وتعالى أعلم
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
3 جمادی الاخری 1446ھ
5 دسمبر 2024ء

اپنا تبصرہ بھیجیں