تصویر والی جگہ نماز کا حکم

فتویٰ نمبر:2051

محترم جناب مفتیان کرام! 

اگر کوئی بچہ تصویر والے کپڑے پہن کر نمازی کے سامنے آ جائے یا کوئی تصویر والے آس پاس ہوں تو نماز کیا مکروہ ہو گی؟

والسلام

سائل کا نام: بنت کریم

پتا: بریڈفورڈ

الجواب حامداو مصليا

کسی ایسی جگہ نماز پڑھنا جہاں دائیں بائیں جان دار کی تصویر واضح ہو وہاں نمازپڑھنا مکروہ ہے البتہ وہ تصویر اتنی چھوٹی ہو یا غیر واضح ہو کہ زمین پہ ہو تو نظر نہ آئے تو یہ کراہت ختم ہو جائے گی اور اس صورت میں نماز پڑھنی درست ہے۔

”و یکرہ ان یصلی و بین یدیہ او فوق رأسہ او علی یمینہ او علی یسارہ او فی ثوبہ تصاویر و شدھا کراھة ان تکون امام المصلی۔“ (الفتاوی الھندیہ:١٠٧/١)

” قال – رحمه الله – (أو لغير ذي روح) أي أو كانت الصورة غير ذي الروح مثل أن تكون صورة النخل وغيرها من الأشجار ؛ لأنها لا تعبد عادة”

(تبيين الحقائق وحاشية الشلبي1 / 166)

“إلّا أن تكون صغيرةً أو مقطوعة الرّأس أو لغير ذي روحٍ”

( كنز الدقائق 1 / 174)

فقط۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ۹ ربیع الثانی ۱۴۴۰

عیسوی تاریخ:۱۶ دسمبر ۲۰۱۸

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں